Ad

Sunday, August 2, 2015

سائنسدانوں نے ’’ایلین‘‘ کی تلاش کے لیے مہم کا آغاز کردیا

لندنسائنس دان ہمیشہ سے نظام شمسی سے باہر ایلین کی موجودگی کے بارے میں اپنے تجربات کی روشنی میں مختلف نظریات پیش کرتے رہے ہیں لیکن اب تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے تاہم گزشتہ دنوں سائنس دانوں کو ایسے سگنل موصول ہوئے ہیں جن سے نظام شمسی سے دور کسی مخلوق کی موجود گی کا پتا چلتا ہے اسی لیے اس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے  لیجنڈ سائنس دان اور فزکس کے میدان میں شہرت پانے والے اسٹیفن ہاکنگ نے ایلین کی تلاش کے لیے 10 کروڑ ڈٓالر سے مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
امریکا اور آسٹریلیا میں ماہرین فلکیات اور تحقیق دانوں نے کہکشاؤں اور نظام شمسی سے بھی دور سے ایسے ریڈیو سگنل وصول کیے ہیں جن سے یہ پتا چلتا ہے کہ وہاں ایسی مخلوق آباد ہے جو انتہائی جدید تہذیب کے مالک ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق 50 فیصد زیادہ حساس اور اس کے لیے آسمان سے 10 گنا زیادہ فاصلہ طے کرنا ہوگا۔ مغربی ورجینیا کے گرین بینک آبزرویٹری اور نیو ساؤتھ ویلز کے پارکیس آبزرویٹری میں لگی ٹیلی اسکوپ اس تحقیق کو مکمل کریں گی جب اس کا باقاعدہ آغاز جنوری 2016 سے کیا جائے گا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہےکہ تحقیق کے لیے استعمال ہونے والی ٹیلی اسکوپ اور اس مہم کے لیے ہزاروں گھنٹے درکار ہوں گے جس دوران زمین کے قریب ترین سیاروں اور 100 کہکشاؤں کا معائنہ اور مشاہدہ کیا جائے گا اس کے علاوہ ٹیلی اسکوپس کہکشاؤں کے مرکز اور گلیکٹک پلین کو بھی اسکین کریں گی۔ اس تحقیق کے لیے 10 کروڑ ڈالر کا اعلان کرنے والے اسٹیفن ہاکنگ کا مہم کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ انتہائی اہم مشن ہے جو اس راز سے پردہ اٹھائے گا کہ انسانوں کے علاوہ بھی کوئی مخلوق ہماری کائنات میں کہیں موجود ہے اور یہی وقت ہے جب زمین سے دور زندگی کے بارے میں سوالوں کے جواب مل سکیں گے۔
اسٹیفن ہاکنگ کے مطابق زمین سے دور بسنے والی یہ مخلوق اربوں سال پرانی تہذیب کی مالک ہے۔ اس 
مہم میں ہاکنگ کے علاوہ روسی سائنس دان یوری ملنر بھی بڑی رقم دینے کا اعلان کرچکے ہیں۔