بعض ڈراموں میں ادا کیے جانے والے کردار ایسے جاندار ہوتے ہیں کہ ڈرامہ دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں پوری طرح جکڑ لیتے ہیں- درحقیقت ان کرداروں میں جان وہ باصلاحیت فنکار ڈالتے ہیں جو انہیں بہترین طریقے سے ادا کر رہے ہوتے ہیں٬ یہاں تک کہ دیکھنے والوں کو حقیقی زندگی کا گمان ہونے لگتا ہے- اور ان غیر معمولی کرداروں کو بھلانا بھی ناممکن ہوتا ہے کیونکہ مدتوں دل و دماغ پر چھائے رہتے ہیں- ایسے ہی چند ناقابلِ فراموش کردار مختلف پاکستانی ڈراموں میں بھی ادا کیے گئے جنہیں ادا کرنے والے فنکار شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے-
|
صنم سعید نے ڈرامہ “ زندگی گلزار ہے“ میں کشف نامی لڑکی کا مرکزی کردار نبھایا جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا- |
احد رضا میر کو “ یقین کا سفر “ میں ڈاکٹر اصفی کے کردار سے شہرت حاصل ہوئی- |
ماہرہ خان نے “ ہمسفر “ ڈرامہ میں خرد کا ناقابل فراموش کردار ادا کیا جسے بےپناہ پسند کیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ماہرہ خان پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا معروف نام بن گئیں- |
مایا علی “ من مائل “ میں مانو کے کردار کے ذریعے نمایاں ہوئیں اور قابلِ ذکر مقبولیت حاصل کی- |
“ ذرا یاد کر “ میں زاہد احمد نے ایسے ایسی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے کبھی نہیں بھلایا جاسکے گا- |
میکال نے اپنی فنکاری کے جوہر “ شہرِ ذات “ میں ماہرہ خان کے مدمقابل دکھائے اور یہ حقیقی معنوں میں ناقابلِ فراموش پرفارمنس تھی- |
اقراﺀ عزیز اس وقت مقبول ہوگئیں جب انہوں نے “ سنو چندا “ میں جیا کے کردار میں اپنے شاندار فنکاری سے جان ڈال دی- |
فواد خان کی شہرت کی وجہ بھی “ ہمسفر “ ڈرامہ ہی بنا- اس ڈرامہ میں فواد خان نے اشعر کا کردار ادا کیا تھا- |