ایران کے دارالحکومت تہران کو ایک پراسرار بو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ تشویش کی کوئی بات نہیں۔
حکام نے بدھ کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جب کہ ہزاروں شہریوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کا سہارا لیتے ہوئے شہر میں سلفر یا سڑی ہوئی مچھلی کی پھیلی ہوئی بو کی شکایت کی۔
اس پراسرار بو جس سے لوگوں کو شدید پریشانی لاحق ہے اور کئی بڑے اخبارات میں اس کے بارے میں خبریں شائع ہوئی ہیں، اس کے بارے میں اب تک معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کہاں سے پھیل رہی ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ شہر کے انقلاب چوک میں ایک گٹر پائپ لائن کے پھٹنے سے پھیل رہی ہے لیکن سرکاری خبررساں ادارے نے شہر کی مونسپل کمیٹی کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ ایسی کوئی گٹر پائپ لائن نہیں پھٹی ہے۔
فارسی میں ٹویٹر پر بدبو، پراسرار بدبو، اور ناگوار بدبو کے ہیش ٹیگ گردش کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ حکام کے اس دعویٰ پر ناگواری کا اظہار کر رہے ہیں کہ اس بدبو کے بارے میں پریشانی یا تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک شہری نے کہا کہ جب لوگ اس بدبو سے پریشان ہیں، حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ تشویش کی کوئی بات نہیں، جب بھی حکام کسی بات کی تردید کرتے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے اس میں کوئی سچائی ہے اور ہمیں اس طرح ہی بہت سے چیزوں کے بارے میں علم ہوتا ہے۔‘
ایک مقامی اخبار نے حکام کو تردیدی بیانات جاری کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اس کا سبب معلوم کیا جانا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر لوگ عجیب عحیب توجیہات پیش کر رہے ہیں اور ایک شخص نے لکھا کہ یہ بدبو بدعنوانی کرپشن، چوری، فراڈ اور جبر کی ہے۔
حکام نے بدھ کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جب کہ ہزاروں شہریوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کا سہارا لیتے ہوئے شہر میں سلفر یا سڑی ہوئی مچھلی کی پھیلی ہوئی بو کی شکایت کی۔
اس پراسرار بو جس سے لوگوں کو شدید پریشانی لاحق ہے اور کئی بڑے اخبارات میں اس کے بارے میں خبریں شائع ہوئی ہیں، اس کے بارے میں اب تک معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کہاں سے پھیل رہی ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ شہر کے انقلاب چوک میں ایک گٹر پائپ لائن کے پھٹنے سے پھیل رہی ہے لیکن سرکاری خبررساں ادارے نے شہر کی مونسپل کمیٹی کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ ایسی کوئی گٹر پائپ لائن نہیں پھٹی ہے۔
فارسی میں ٹویٹر پر بدبو، پراسرار بدبو، اور ناگوار بدبو کے ہیش ٹیگ گردش کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ حکام کے اس دعویٰ پر ناگواری کا اظہار کر رہے ہیں کہ اس بدبو کے بارے میں پریشانی یا تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک شہری نے کہا کہ جب لوگ اس بدبو سے پریشان ہیں، حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ تشویش کی کوئی بات نہیں، جب بھی حکام کسی بات کی تردید کرتے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے اس میں کوئی سچائی ہے اور ہمیں اس طرح ہی بہت سے چیزوں کے بارے میں علم ہوتا ہے۔‘
ایک مقامی اخبار نے حکام کو تردیدی بیانات جاری کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اس کا سبب معلوم کیا جانا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر لوگ عجیب عحیب توجیہات پیش کر رہے ہیں اور ایک شخص نے لکھا کہ یہ بدبو بدعنوانی کرپشن، چوری، فراڈ اور جبر کی ہے۔