حج اسلام کے پانچ فرض ارکان میں سے ایک عظیم رکن اور پوری امت کے لیے ہمہ گیر عبادت ہے۔ حج ادا کرنے والے اہل ایمان علاقوں ، رنگ ،نسل ، قبائل و برادریوں سے بالا تر ہو کر، دنیاوی ظاہری زیب وزینت کو چھوڑ کر ایک طرز کے احرام میں ملبوس ہوکر یہ اقرار کرتے ہیں کہ ’’ اے اﷲ حاضر ہوں ، میرے اﷲ میں حاضر ہوں ، حاضر ہوں ، تیرا کوئی شریک نہیں ،میں حاضر ہوں۔ یقیناً تعریف سب تیرے ہی لیے ہے ، نعمت سب تیری ہی ہے اور ساری بادشاہی تیری ہے تیرا کوئی شریک نہیں‘‘۔ حجاج کرام حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق وارفتگی اور دیوانگی سے حج کی ادائیگی کر کے اپنا تعلق حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عظیم قربانیوں کے ساتھ جوڑتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر اہل ایمان اپنے سینے میں حج بیت اﷲ اور در مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کے دیدار کی تڑپ رکھتا ہے ، مگر پاکستان میں روز بروز بڑھتی مہنگائی نے غریب پاکستانیوں کے لیے اس عظیم سعادت کو بہت مشکل بنا دیا ہے۔
|