اسپین کے نو آبادیاتی دور میں اس پہاڑ سے ساڑھے 56 کروڑ ٹن چاندی نکالی گئی تھی آج کل ان پہاڑوں پر تقریبا 15,000 کان کن کام کرتے ہیں‘ اس دوران یہاں تقریبا 80 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے اسی وجہ سے سیرو ریکو کا نام آدم خور پہاڑ پڑا۔ مقامی بیواؤں کی ایک تنظیم کے مطابق اس علاقے میں ہر ماہ تقریباً 14عورتیں بیوہ ہوتی ہیں۔ دوسروں کی طرح پہاڑ پر کام کرنے والا مارکو بھی حادثات اور سیلیکوسس کی بیماری سے پریشان ہے۔
یہ بیماری سانس میں گرد جانے سے پیدا ہوتی ہے اور کوکا کے پتے چبانے سے بچ جاتے ہیں۔ وہ کوکا کے پتے شراب اور سگریٹوں کے چڑھاوے کانوں کے شیطانی دیوتا آل ٹیو پر بھی چڑھاتے ہیں کانوں کے سبھی منتظمین نے آل ٹیو کے مجسمے سرنگوں میں رکھے ہوئے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ عموماً ہم یہاں چڑھاوا چڑھانے جمعے کو آتے ہیں‘ کان سے باہر ہم کیتھولک ہیں لیکن جب ہم کان میں داخل ہو جاتے ہیں تو ہم شیطان کے پجاری بن جاتے ہیں۔