کوئی بھی اسٹار خواہ وہ کسی بھی قسم کا کردار کرر ہا ہو اپنے کردار سے بالکل الگ ہوتا ہے۔ اس کی اپنی لائف اور مزاج ہو تا ہے۔ کچھ مزاج کے سخت ہوتے ہیں اور اپنے مداح تو کیا کسی سے بھی بات کرنا پسند نہیں کرتے اور کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو عام پبلک میں گھل مل جاتے ہیں۔ بولی وڈ کے چند بڑے اسٹارز کا دوران فلائٹ مزاج کیسا ہوتا ہے یہ جاننے کے لیے یہ مضمون پڑھے:
شاہ رخ خان: بولی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے بارے میں عام طور پر یہ ہی تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ بہت کول مائنڈ انسان ہیں اور بہت ساری دفعہ ایسا بھی ہوا ہے کہ وہ پبلک میں اپنا غصہ کنٹرول کرلیتے ہیں، کیوںکہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ذرا سی بھی منفی بات کسی آرٹسٹ کے حوالے سے پھیل جائے تو اس آرٹسٹ کے کیریر پر اس کے بر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس لیے شاہ رخ میڈیا اور پبلک کے درمیان محتاط رہتے ہیں، لیکن اس بات سے قطع نظر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ شاہ رخ دوسروں کو عزت دینے اور ان کا احترام کرنے سے کبھی گریز نہیں کرتے، بل کہ وہ اپنے مداحوں میں بھی گھلتے ملتے ہیں، لیکن ایک جگہ ایسی بھی جہاں کسی بھی فن کار کی اصلیت سامنے آجاتی ہے اور وہ یہ کہ جب یہ اسٹارز ہوائی جہاز میں سفر کررہے ہوتے ہیں تب فلائٹ اسٹیوارڈ اور دیگر عملے کے ساتھ ان کے برتائو کیسا ہوتا ہے۔
شاہ رخ خان نے یہاں پر بھی سب کو مات دے دی اور ثابت کر دیا کہ وہ واقعی کنگ خان ہیں فلائیٹ کے دوران اگر شاہ رخ اپنی فیملی کے ساتھ سفر کررہے ہوں تو ان کا زیادہ تر وقت اپنے بچوں کو مینرز اور ایٹی کیٹس سکھانے میں گزرتا ہے۔ کس کو کب شکریہ، ایکسیوزمی اور پلیز کہنا ہے۔ کھانا کس طرح کھانا ہے فضائی عملے کے ساتھ کس طرح سے اچھا برتائو رکھنا ہے وغیرہ وغیرہ۔
امیتابھ بچن: بولی وڈ کے اس عظیم اداکار کے بارے میں ایک عام انسان کی بھی یہی رائے ہے کہ امیت سر کیا چھوٹا اور کیا بڑا سب ہی کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ وہ فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی چائے لانے والے تک سے حال احوال پوچھتے ہیں سچ ہے کہ کسی بھی انسان کے بڑے ہونے کا اندازہ اس کے مزاج اور رویہ سے ہی لگایا جاسکتا ہے۔
امیتابھ بچن جب ایر ٹریول کررہے ہوتے ہیں تو ان سے کسی کو کوئی شکایت نہیں ہوتی بلکہ اگر جہاز میں موجود لوگ ان کے ساتھ تصویر بنوانا چاہیں یا ان کا آٹوگراف لینا چاہیں تو وہ کبھی بھی انکار نہیں کرتے۔ امیتابھ کیوںکہ اپنے اسسٹنٹ کے ساتھ سفر کرتے ہیں اس لیے ان کا زیادہ تر وقت اپنے اسٹنٹ سے باتیں کرنے میں گزرتا ہے، اگر فلائیٹ لمبی تو پھر وہ کتابیں، خاص طور سے شاعری کی کتابیں پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایشوریا رائے بچن: کہتے ہیں کہ خدا جب حسن دیتا ہے نزاکت آہی جاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ معاملہ سابق مس ورلڈ ایشوریا رائے کے ساتھ ہے۔ ایشوریا بہت زیادہ ڈیمانڈنگ پرسن ہیں اور ان کو ہینڈل کرنا یا قائل کرنا مشکل ترین کام ہے۔ وہ بہت کم ہی کسی بات پر سو فی صد مطمئن ہوپاتی ہیں۔ وہ ایک مشکل ترین خاتون ہیں جنہیں مینیج کرنا چیلینجنگ کام ہے۔ دوران پرواز وہ کسی بھی بات پر مطمئن نہیں ہوپاتی ہیں اور کھانے کے آئٹم کیا کیا ہیں؟ اس سے زیادہ وہ اس با ت پر توجہ دیتی ہیں کہ کھانے کی پریزنٹیشن کس طرح کی گئی ہے۔ جتنی قسم کی ڈشز تیار کی گئی ہوتی ہیں وہ سب سے پہلے ایشوریا کے سامنے پیش کی جاتی ہیں اور جس فوڈ کی پریزنٹیشن انہیں بھاجاتی ہے اس کو وہ اپنے لیے پسند کرتی ہیں۔ فلائٹ اسٹیوارڈ کے ساتھ ان کا رویہ بہت سرد ہوتا ہے اور انہیں وہ اپنے جوتے کی نوک پر رکھتی ہیں۔
کترینہ کیف: جو جیسا نظر آتا ہے وہ ویسا ہوتا نہیں۔ کترینہ عام زندگی میں بہت تنک مزاج ہیں اور اپنی مرضی کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کرتیں۔ اپنے پرستاروں سے بھی ان کا رویہ بدتمیزی پر مبنی ہوتا ہے۔ فلائٹ کے دوران جب وہ سفر کررہی ہوتی ہیں تو جہاز میں کسی سے بات کرنا پسند نہیں کرتیں اور اپنا تمام وقت خاموشی سے گزارتی ہیں، اگر انہیں ایک گلاس پانی بھی درکار ہوتا ہے تو اس کے لیے بھی وہ اپنے منیجر سے کہتی ہیں کہ انہیں پانی منگوا کردیں فضائی عملے کو گھاس ڈالنا پسند نہیں کرتیں۔ ایک بار جب کترینہ ممبئی سے لندن جارہی تھیں۔ تب ایک ایئرہوسٹس نے انہیں سیٹ بیلٹ باندھنے کے لیے کہا، جس پر کترینہ اس ایئرہوسٹس پر چراغ پا ہوگئی تھیں اور اس بے چاری ہوسٹس کو خوب برا بھلا کہا اور کہا کہ وہ جانتی نہیں کہ میں کون ہوں؟
سلمان خان: بولی وڈ کا بیڈ بوائے کا امیج پانے والا دبنگ خان سلمان خان جب بھی فلائٹ سے سفر کرتے ہیں تو ان کا رویہ فضائی عملے کے ساتھ ساتھ پیسنجرز کے ساتھ بھی کافی اچھا ہوتا ہے۔ ان کی موجودگی میں جہاز کے اندر ایک تھرل محسوس ہوتا ہے۔ وہ بڑی آسانی سے جہاز میں یہاں وہاں گھومتے ہیں۔ لوگوں سے باتیں کرتے تصویر کھنچواتے اور آٹو گراف دیتے ہیں۔ ان کے رویہ کی کم لوگ ہی شکایت کرتے ہیں سلمان دورانِ سفر اسٹیوارڈز کے کیبن تک جاتے ہیں اور ان سے بھی گپ شپ کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ ڈشز بھی چیک کرتے ہیں اور جو ڈش ان کی پسندیدہ ہوتی ہے اسی کا آرڈر کرتے ہیں۔ فضائی سفر اگر طویل ہو تو سلمان زیادہ تر وقت سوتے میں گزارتے ہیں اور لمبی نیند سے جاگنے کے بعد وہ چائے یا پھر کافی طلب کرتے ہیں اور پھر اسے پینے کے بعد دوبارہ سو جاتے ہی۔
سیف علی خان: فلم انڈسٹری کے نواب خاں جب بھی فلائٹ لیتے ہیں تو کسی کو بھی بور نہیں ہونے دیتے دوران سفر وہ ہلہ گلہ کرنے اور عملے کے ساتھ گپ شپ کرتے رہتے ہیں۔ بقول سیف کے کہ ان سے سفر خاموش رہ کر نہیں کٹتا اس لیے اپنے ساتھ ساتھ وہ دوسروں کو بھی مصروف رکھتے ہیں۔ اپنی سیٹ پر وہ بہت کم پائے جاتے ہیں اگر فلائٹ میں بچے ہوں تو بس سیف کا سفر کیسے گزرا انہیں اس کا احساس ہی نہیں ہوپاتا۔ البتہ جب ان کی نصف بہتر ان کے ہمراہ ہوں تب پھر کسی اور طرف توجہ کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ فلائٹ کے دوران سیف کی ہمیشہ یہ ہی کوشش ہوتی ہے کہ ان کی سیٹ کرینہ کے ساتھ ہو ایک بار ایسا بھی ہوا تھا جب دونوں ساتھ سفر تو کررہے تھے لیکن ان کی سیٹ الگ الگ تھی تب سیف نے جہاز میں خوب ہنگامہ کیا کہ انہیں کرینہ کے ساتھ والی ہی سیٹ چاہیے۔ اس وقت ان کا رویہ بالکل بچوں جیسا تھا۔ اس لیے جہاز کے ہیڈ اٹینڈنٹ کو بلوا کر ان کی سیٹ کا مسئلہ حل کرایا گیا تھا۔
کرینہ کپور اور کرشمہ کپور: کرینہ اور کرشمہ کپور جب بھی سفر کرتی ہیں انہیں کبھی کسی سے کوئی شکایت نہیں ہوتی۔ وہ جہاز میں موجود اپنے مداحوں کے ساتھ بات چیت کرتی ہیں۔ ان کے ساتھ تصاویر بنواتی ہیں اور ان کی فرمایش پر انہیں آٹوگراف بھی دیتی ہیں۔ دونوں بہنیں ہی مثالی رویہ روا رکھتی ہیں۔ ان کی خوش مزاجی اور اچھی عادت کی بنا پر کوئی انہیں پسند کرتا ہے۔
دیپکا پاڈوکون: آج کل بولی وڈ کی سب سے مہنگی اور کامیاب اداکارہ دیپکا پاڈوکون فضائی سفر سے ڈر لگتا ہے لیکن فلموں کی بیرون ممالک شوٹنگ کی وجہ سے آنا جانا تو لگا ہی رہتا ہے۔ اس لیے کافی حد تک انہوں نے اپنے خوف کے اظہار پر قابو پالیا ہے، لیکن اب بھی ہر سفر کے دوران وہ دل ہی دل میں ڈرتی رہتی ہیں۔ اسی لیے جب وہ جہاز میں سفر کررہی ہوتی ہیں تو اپنے آپ کو مصروف رکھتی ہیں اور سفر کے آدھے سے بھی زیادہ وقت وہ مطالعے میں گزارتی ہیں۔ ان کے سامان میں کتابوں کا ایک الگ چھوٹا سا بیگ بھی ہوتا ہے۔ ا س کے علاوہ دیپکا کے پاس انواع واقسام کی کینڈیز بھی موجود ہوتی ہیں۔ اس لیے وہ فلائٹ کے دوران کھانا نہیں لیتیں بل کہ کینڈیز سے اپنا پیٹ بھرتی رہتی ہیں۔
کنگنا رانوٹ: کنگنا نے زیادہ تر فلموں میں نفسیاتی قسم کے کردار ہی کیے ہیں لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ایسے کرداروں میں کنگنا ایک دم فطری اداکاری کرتی ہیں اور ان کے ساتھ رہنے والے اب یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ جس قسم کے نفسیاتی کردار کنگنا کرتی ہیں، ان کی اصل زندگی میں بھی اس کی جھلک نظر آنے لگی ہے۔ کنگنا کبھی بھی اکیلے سفر نہیں کرتیں بل کہ ان کا اسسٹنٹ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر وہ خود فرسٹ کلاس میں سفر کر رہی ہوں تو ان کا اسسٹنٹ اکانومی کلاس میں سفر کرتا ہے اور سارے معاملات بھی وہ خود ہی دیکھتا ہے۔ کنگنا دورانِ پرواز کسی سے بھی بات کرنا پسند نہیں کرتیں اگر ایئرہوسٹس ان سے کھانے یا کسی اور چیز کے بارے میں پوچھنے کے لیے آتی ہے تو وہ صرف یہ کہتی ہیں کہ جو پوچھنا ہے میرے اسسٹنٹ سے پوچھو۔ تب اسسٹنٹ بے چارہ کنگنا سے پوچھ کر ایئرہوسٹس کو کھانے کا آرڈر کرتا ہے۔
اکشے کمار: فلم انڈسٹری کا کھلاڑی اداکار جس کی ہر فلم ہی سپر ہٹ کا درجہ حاصل کر رہی ہے اپنی خوش اخلاقی کے باعث ہر جگہ پسند کیا جاتا ہے۔ اکشے کمار جب کسی فلائٹ سے سفر کر رہے ہوں تو جہاز میں موجود اپنے مداحوں کی فرمایش پر ان کے ساتھ تصاویر بنواتے اور انہیں آٹوگراف دیتے ہیں۔ فضائی عملے کے ساتھ ان کا رویہ دوستانہ ہوتا ہے اور فلائٹ کے دوران وہ کھانے کے معاملے میں نخرے نہیں دکھاتے۔ اس لیے ان کے ساتھ سفر کرنا سب ہی کو اچھا لگتا ہے۔
پریانکا چوپڑہ: سابق مس ورلڈ کی ساری خوش مزاجی صرف فلموں کی حد تک نظر آتی ہے۔ عام زندگی میں وہ بہت خشک مزاج اور منہ پھٹ لڑکی کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ اس لیے جب وہ سفر کررہی ہوتی ہیں تو ان کے تنک مزاج رویہ کی وجہ سے کوئی ان کے پاس بھی نہیں جاتا۔ فضائی عملے کے ساتھ بھی ان کا رویہ سرد ہی ہوتا ہے۔ پریانکا کیا زیادہ تر سفر مطالعہ کرتے یا پھر موسیقی سے لطف اندوز ہونے میں گزرتا ہے۔
شلپا شیٹھی : بین الاقوامی سطح پر مس کاسمیٹک کے طور پر مشہور ہونے والی اداکارہ شلپا شیٹھی جب سفر کررہی ہوتی ہیں تو صرف کھانے کے معاملے میں وہ بے حد حساسیت کا شکار رہتی ہیں، البتہ ان کے اچھے رویہ کی سب ہی تعریف کرتے ہیں ۔ وہ بہت کم ہی کسی بات کا برا مناتی ہیں۔
جان ابراہام: ماڈل اور ایکٹر جان ابراہام ایک اچھے اداکار ہی نہیں بلکہ اچھے انسان بھی ہیں۔ دورانِ پرواز فضائی عملے کے ساتھ ان کا برتائو بہت اچھا ہوتا ہے اور مسافروں کے ساتھ پورے سفر میں ان کی گپ شپ چلتی رہتی ہے۔ اسی لیے وہ ہر دل عزیز مانے جاتے ہیں۔ البتہ جان کھانے کے معاملے بڑے چوزی ثابت ہوئے ہیں اور ہوائی جہاز کے کچن میں موجود تمام ڈشزز کا خود جاکر معائنہ کرتے ہیں اس کے بعد اپنے لیے کھانے کا آرڈر کرتے ہیں۔