امریکی کی کمپنی جانسن اینڈ جانسن دہائیوں تک ایسبیسٹوس نامی مادے کے باعث اپنی مصنوعات خصوصا ٹیلکم پاؤڈر کے نقصان دہ بننے سے واقف تھی۔
امریکی کی کمپنی جانسن اینڈ جانس دہائیوں تک ایسبیسٹوس نامی مادے کے باعث اپنی مصنوعات خصوصا ٹیلکم پاؤڈر کے نقصان دہ بننے سے واقف تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے یہ خبر دیے جانے کے بعد جمعے کو جانسن اینڈ جانسن کے حصص 10 فیصد تک گر گئے۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب کمپنی کے خلاف ہزاروں شکایات درج کروائی گئی ہیں کہ اس کی خوشبو والی مصنوعات کینسر کا سبب بنی ہیں۔
روئٹرز کے ان سب دستاویزات کا جائزہ لینے پر پتا چلا کہ کہ کمپنی کو اپنی مصنوعات میں ایسبیوٹوس نامی مادہ کی موجودگی کا علم سنہ 1971 میں چل گیا تھا۔
اسی بارے میں
جے اینڈ جے کا کہنا تھا کہ ’جانسن اینڈ جانسن کا بے بی پاؤڈر محفوظ اور ایسبیسٹوس سے پاک ہے۔ روئٹرز کی خبر یک طرفہ ہے اور جھوٹ اور اشتعال پر مبنی ہے۔ ‘
انھوں نے اسے ایک سازش قرار دیا۔
اٹارنی پیٹرز بکس نے روئٹرز کو ایک ای میل میں بتایا کہ ’سائنسی نتائج کے مطابق خوشبو دار پاؤڈر میں استمعال ہونے والی خوشبو کیسنر کا سبب نہیں بنتی۔ چاہے خوشبو میں کچھ بھی شامل ہو۔‘
اندرونی ٹیسٹس
روئٹرز نے جانسن اینڈ جانسن کی مقدمات کے دوران پیش کی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا جن میں سے کی عدالتی احکامات سے بچاؤ کے لیے تیار کی گئی تھی۔
ان دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ سنہ 1971 سے سنہ 2000 کی دہائی تک کمپنی کے اندرونی معائنوں میں بھی خام خوشبو اور تیار کردہ پاؤڈر دونوں میں بعض دفعہ ایسبیسٹوس کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی۔
روئٹر کو پتا چلا کے زیادہ تر کمپنی کے ٹیسٹوں میں ایسبیسٹوس نہیں ملا اور یہ ٹیسٹ نگرانوں کو فراہم نہیں کیے گئے۔
مسٹر بک کا کہنا تھا کہ ’روئٹرز نے جو ٹیسٹ دیکھے ہیں وہ دیگر تفصیلی نتائج کا حصہ ہیں۔ عدالت میں کمپنی کا کہنا تھا کہ کچھ دستاویزات میں صنعتی خوشبودار مصنوعات کا ذکر کیا تھا۔
اس خبر کے بعد سرمایہ کاروں کے ردِ عمل کے طور پر کمپنی کے حصص میں 10 فیصد تک کمی ہو گئی۔ جس کے بعد ڈاؤ جان انڈیکس میں وہ سب سے زیادہ نقصان میں رہی۔
جانسن اینڈ جانسن کے خلاف قانونی مقدمات کے نتائج ملے جلے رہے۔
جولائی میں 22 خواتین میں بیضہ دانی کی کیسنر کا باعث بننے پر عدالت نے جانسنز اینڈ جانسنز کو 4.7 ارب ڈالر کی رقم بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
یہ کمپنی کے خلاف الزامات کے باعث کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ کمپنی اس کے خلاف اپیل کر رہی ہے۔