یمن میں حدیدہ بندرگاہ پر جنگ بندی کا معاہدہ چند لمحوں میں ٹوٹ گیاصنعا:
(18 دسمبر 2018) یمن میں جاری حدیدہ کی بندرگاہ پرجنگ بندی کامعاہدے چند لمحوں میں ہی ٹوٹ گیا۔ جنگ بندی کے باوجود حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےدرمیان جھڑپوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ جمعرات کو سویڈن میں اقوام متحدہ، حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےمذاکرات میں خانہ جنگی پر معاملات طے پائے تھے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق حدیدہ میں حکومتی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان طے پانے والا جنگ بندی کا معاہدہ کچھ دیر ہی قائم رہ سکا یمنی حکام کے مطابق معاہدہ چند لمحے ہی چل سکا اور پھر ٹوٹ گیا۔ مذاکرات میں فریقین نے اتفاق کیا تھا کہ وہ پیر کو یمنی ساحلی شہر میں جنگ بندی کر لیں گے۔ جس کے بعد امداد کی آمد کا سلسلہ شروع ہو سکے لیکن جنگ بندی کے باوجود گزشتہ روز حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےدرمیان جھڑپیں جاری رہیں۔حکام کے مطابق باغیوں نے شہر کے مشرقی علاقے میں حکومتی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جبکہ اب بھی جھڑپوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ دوسری جانب جمعرات کو سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں خانہ جنگی پر معاملات طے پائے تھے۔ مذاکرات میں اس امید کااظہار کیا گیا تھا کہ یمن میں چار برس سے جاری خانہ جنگی اپنے اختتام کی جانب بڑھ سکتی ہے۔
(18 دسمبر 2018) یمن میں جاری حدیدہ کی بندرگاہ پرجنگ بندی کامعاہدے چند لمحوں میں ہی ٹوٹ گیا۔ جنگ بندی کے باوجود حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےدرمیان جھڑپوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ جمعرات کو سویڈن میں اقوام متحدہ، حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےمذاکرات میں خانہ جنگی پر معاملات طے پائے تھے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق حدیدہ میں حکومتی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان طے پانے والا جنگ بندی کا معاہدہ کچھ دیر ہی قائم رہ سکا یمنی حکام کے مطابق معاہدہ چند لمحے ہی چل سکا اور پھر ٹوٹ گیا۔ مذاکرات میں فریقین نے اتفاق کیا تھا کہ وہ پیر کو یمنی ساحلی شہر میں جنگ بندی کر لیں گے۔ جس کے بعد امداد کی آمد کا سلسلہ شروع ہو سکے لیکن جنگ بندی کے باوجود گزشتہ روز حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کےدرمیان جھڑپیں جاری رہیں۔حکام کے مطابق باغیوں نے شہر کے مشرقی علاقے میں حکومتی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جبکہ اب بھی جھڑپوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ دوسری جانب جمعرات کو سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں خانہ جنگی پر معاملات طے پائے تھے۔ مذاکرات میں اس امید کااظہار کیا گیا تھا کہ یمن میں چار برس سے جاری خانہ جنگی اپنے اختتام کی جانب بڑھ سکتی ہے۔