گھانا میں مردوں کو برسوں بعد دفنایا جاتا ہے
کئی ممالک میں مرد عورت کی وفات کے بعد انہیں ایک دو روز میں دفنایا جاتا ہے۔ لیکن افریقی ملک گھانا میں اس اہم کام میں بھی کئی ہفتے بلکہ کئی سال بھی لگ جاتے ہیں۔ اس عرصے میں لاش کو برف میں منجمد کرکے رکھا جاتا ہے گھانا میں کسی شخص کے مرنے کے بعد اس کے خاندان کے ایک ایک فرد اور دور دراز رشتے داروں سے بھی رابطہ کیا جاتا ہے خواہ مرنے والے نے ان سے برسوں تک بات نہ کی ہو۔ یہ رشتہ دار وں کا انتظار بھی تدفین میں تاخیر کرتا ہے تاہم تدفین کے اخراجات کی ذمے داری مرنے والے کے بچوں اورقرابت داروں پر ہی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مرنے والے کے گھر کو ڈھا کر دوبارہ تعمیر کیا جاتا ہے۔ اسی طرح رونے دھونے والوں کی فہرست بنانا بھی ایک عذاب ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ جنازے میں آنے والے ایک ایک فرد سے بات کرنی پڑتی ہے کہ آیا وہ فارغ بھی ہیں یا نہیں ؟
حال میں ایک مشہور صنعتکار کے انتقال کے بعد اس کی84سالہ زندگی پر ایک خوبصورت رنگین کتاب چھاپی گئی اور جنازے میں آنے والوں میں مفت تقسیم کی گئی۔ دوسری جانب اگر کوئی خوش نصیب لاش دو سے تین ہفتے میں دفنا دی جائے تو لوگ اسے عزت نہیں دیتے اور اسے برا شگون سمجھتے ہیں۔ بعض ماہرین کے مطابق مرنے والوں کی سست تدفین کی وجہ ریفریجریشن کا عمل ہے اور گھانا میں جگہ جگہ لاشوں کو محفوظ رکھنے کے لئے سرد خانے موجود ہیں۔ اگر ان کا فروغ کم ہو جائے تو از خود لوگ اپنے مردوں کو جلد دفنانے لگیں گے۔
|