پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بیرونِ ملک سیر و تفریح٬ روزگار کے حصول اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے یورپی ممالک کا رخ کرتی ہے- تاہم اب پاکستانی شہریوں کے لیے یورپی ویزے کا حصول مزید مشکل بنا دیا گیا ہے-
|
جی ہاں یورپی ممالک اب پاکستانیوں کو باآسانی اپنے ملک کا ٹورسٹ ویزا نہیں دیں گے کیونکہ یورپی یونین نے پاکستانی شہریوں کو وی کیٹگری میں شامل کر دیا ہے۔ اس کیٹیگری میں تقریباً تمام تھرڈ ورلڈ ممالک شامل ہیں- اس کیٹیگری میں وہ ممالک شامل ہوتے ہیں جن کے شہری یورپ کے ویزے کا غلط استعمال کرتے ہیں- یہاں تک کہ بعض شہری تو یورپ پہنچ کر سیاسی پناہ کی درخواست دائر کردیتے ہیں- ان سب عوامل کے باعث یورپی یونین کی معیشت اور ان کے ماحول پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں- انہی وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے یورپی یونین کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے یورپی ممالک کے وزٹ ویزے کا حصول مزید مشکل کر دیا گیا ہے- یورپی یونین 26 ممالک پر مشتمل ہے جن میں آسٹریا، چیک ریپبلک، ڈنمارک، اسٹونیا،فن لینڈ ، فرانس،جرمنی ، یونان، ہنگری، آئس لیںڈ ، اٹلی، لوٹیا، لیتھونیا، لگزمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈ، ناروے، پولینڈ، پرتگال، سلوواکیا، سلووینیا، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔ |
ان ممالک کے دورے کے لیے صرف ایک ہی ملک کا ویزا درکار ہوتا ہے۔ انہیں Schengen ممالک بھی کہا جاتا ہے- واضح رہے کہ پاکستانیوں کی یورپی ممالک کی درخواستیں مسترد ہونے کی شرح سب سے زیادہ ہے- اور اس کے علاوہ کئی ممالک کی ایمبیسیز تو گزشتہ کئی ماہ سے ویزے کے لیے درخواستیں وصول ہی نہیں کر رہیں- اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ پہلے وصول شدہ درخواستوں کا فیصلہ ہوگا اس کے بعد ہی نئی درخواستیں وصول کی جائیں گی- اب پاکستانیوں کو یورپی ممالک کے ٹورسٹ ویزے کے حصول کے لیے انتہائی قابلِ اعتماد اور ٹھوس ثبوت پیش کرنا ہوں گے- انہیں پورپی ممالک میں داخل ہونے٬ وہاں رہائش اختیار کرنے اور دیگر معاملات کے حوالے سے مضبوط ثبوت فراہم کرنا ہوں- وزٹ ویزے کے علاوہ دیگر کیٹیگریز میں ویزہ حاصل کرنے والے پاکستانیوں کو بھی مشکل مراحل سے گزرنا ہوگا- |